دنیا کا پہلا طیارہ جسے اڑانے کے لیے روایتی ایندھن کی ضرورت نہیں بلکہ وہ بجلی کی مدد سے پرواز کرسکتا ہے۔
ایلس نامی مکمل طور پر بجلی سے اڑنے والے مسافر طیارے کے پروٹوٹائپ ماڈل کی پہلی آزمائشی پرواز کامیاب ثابت ہوئی۔
27 ستمبر کو اس طیارے نے امریکا کے گرانٹ کاؤنٹی انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے اڑان بھری اور 8 منٹ کی پرواز کے دوران ساڑھے 3 ہزار فٹ کی بلندی تک گیا۔
اس طیارے کو ایوی ایشن ائیرکرافٹ کمپنی نے تیار کیا ہے اور اس کے سی ای او گریگوری ڈیوس نے بتایا کہ نئی تاریخ رقم ہوگئی ہے کیونکہ 1950 کی دہائی کے بعد سے propulsion ٹیکنالوجی میں کوئی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔
اس طیارے میں کسی الیکٹرک گاڑی یا اسمارٹ فون سے ملتی جلتی بیٹری ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے اور صرف 30 منٹ کی چارجنگ سے یہ طیارہ ایک گھنٹے تک پرواز کرسکتا ہے۔
0 Comments