کراچی پورٹ ٹرسٹ کی قیمتی اراضی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو اونے پونے داموں لیز پر دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزارت بحری امور کی آڈٹ رپورٹ برائے 20-2019 کا جائزہ لیا گیا۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ نے مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیز کو 99 سالہ لیز پر زمین اونے پونے داموں الاٹ کی۔ جس سے کراچی پورٹ ٹرسٹ (KPT) کو 16 سال میں 104 ارب روپے سے زیادہ نقصان ہوا۔ سالانہ نقصان کا تخمینہ آٹھ ارب گیارہ کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق ہاکس بے پر ڈھائی سو ایکڑ زمین کے پی ٹی ہاؤسنگ سوسائٹی کو 10 پیسے فی مربع میٹر کے حساب سے لیز پر دی گئی۔ کے پی ٹی آفیسرز ہاؤسنگ سوسائٹی کو مزید ایک سو تیس ایکڑ اراضی بھی 10 پیسے فی مربع میٹر ریٹ پر دی گئی۔ ہدایات کے باوجود کے پی ٹی نے معاملے کی انکوائری نہیں کی۔ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو 1996 اور 2005 میں زمین 99 سالہ لیز پر الاٹ کی گئی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کے پی ٹی کی اراضی انتہائی سستے داموں لیز پر دینے کی تحقیقات کا معاملہ نیب کے حوالے کر دیا۔
کمیٹی نے گوادر کیلئے مختص کردہ فنڈز استعمال نہ کرنے پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔ چیئرمین پی اے سی نے کہا گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے کے ڈیڑھ ارب روپے کیوں بروقت استعمال نہیں ہوئے۔ مشاہد حسین نے کہا کہ یہ تو سی پیک کا بہت اہم منصوبہ ہے۔ کمیٹی ارکان نے گوادر کے منصوبوں کا خود جا کر مشاہدہ کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا۔
0 Comments