Ticker

6/recent/ticker-posts

کیا سوشل میڈیا استعمال کرنےوالوں کے پاس ورڈز محفوظ ہیں؟َ

یہ اپیس ایپل اور گوگل ایپ اسٹورز پر دستیاب ہیں

فیس بک کی مالک کمپنی میٹا نے سوشل میڈیا کے لاکھوں صارفین کو خبردار کیا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ کچھ مخصوص اسمارٹ فون ایپلی کیشنز کے ذریعے ان کے سوشل میڈیا پاس ورڈز چرائے گئے ہوں۔

غیرملکی خبرایجنسی کےمطابق میٹا کمپنی نے بتایا ہے کہ اس سال اس نے اب تک 400 سے زیادہ ایسی غیر محفوظ ایپلی کیشنز کی نشاندہی کی ہے جو کہ ایپل اور اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز کے لیے بنائی گئیں۔

خطرات کو روکنے کے ذمہ دار، میٹا کے ڈائریکٹر ڈیوڈ اگرانووچ نے کہا کہ یہ ایپس ایپل اور گوگل ایپ اسٹورز پر دستیاب ہیں۔

میٹا کی ایک بلاگ پوسٹ میں کہا گیا کہ یہ ایپس گوگل پلے اسٹور اور ایپل کے ایپ اسٹور پر درج تھیں اورفوٹو ایڈیٹرز، گیمز، وی پی این سروسز، بزنس ایپس اور دیگر یوٹیلٹیز کی شکل میں پیش کی گئیں تاکہ لوگ دھوکے سے انہیں ڈاؤن لوڈ کریں۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میٹا نے کہا ہے کہ ایسی ایپس اکثر لوگوں سے مخصوص فیچرز تک رسائی کے لیے ان کے فیس بک اکاؤنٹ کی معلومات کے ساتھ لاگ ان کرنے کے لیے کہتی ہیں۔ اور اگر پاس ورڈ درج کردیا جائے تو وہ اسے چوری کرلیتی ہیں۔

کمپنی نے جن ایپلیکیشنز کا پتا لگایا ان میں چالیس فیصد سے زیادہ ایپس میں تصویروں میں ترمیم کرنے کے طریقے شامل تھے۔ ان میں سے کچھ ایپس اسمارٹ فونز کو فلیش لائٹ کے طور پر استعمال کرنے کی طرح آسان تھیں۔

یہ بھی بتایا گیا کہ اس کو جو معلومات حاصل ہوئی ہیں انہیں اس نے ایپل اور گوگل کمپنیوں کے ساتھ شیئر کیا۔ کمپنی نے کہا کہ ایپل اور گوگل اپنی ایپ شاپس پر پیش کی جانے والی پراڈکٹس پر کنٹرول رکھتی ہیں اور ان کی چھان بین بھی کرتی ہیں۔

غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق ایپل نے ان سوالوں کا جواب نہیں دیا کہ آیا اس نے میٹا کی طرف سے شناخت کی گئی کسی بھی ایپ کے خلاف کارروائی کی ہے۔

دوسری طرف گوگل نے کہا کہ اس نے میٹا کی شناخت کردہ زیادہ تر ایپس کی پہلے ہی شناخت کر لی تھی اور انہیں اپنے چھان بین کے نظام کے تحت پلے اسٹور سے ہٹا دیا گیا۔


 

Post a Comment

0 Comments