Ticker

6/recent/ticker-posts

مونس الہیٰ نے بے نامی داروں کے ذریعے رحیم یار خان شوگر ملز کے 66 فیصد شیئرز حاصل کئے، ایف آئی اے


 چوہدری مونس الہیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے چالان کی کاپی سماء نے حاصل کرلی۔

چالان کے مطابق چوہدری مونس الہٰی نے اپنے بے نامی داروں کے ذریعے رحیم یار خان شوگر مل کے 66 فیصد شئیر حاصل کیے، بے نامی دار نواز بھٹی 31 فیصد جبکہ مظہر عباس 35 فیصد شئیرز کے مالک ہیں۔

ایف آئی اے چالان کے مطابق منی لانڈرنگ مقدمے میں مونس الہٰی سمیت چار ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے اور مونس الہیٰ پر بے نامی داروں کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

چالان میں جن چار ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے اُن میں مونس الہیٰ، مظہر، نواز احمد اور واجد بھٹی شامل ہیں جبکہ 100سے زائد گواہان بھی نامزد ہیں۔

بینکنگ جرائم کورٹ کے جج اسلم گوندل چالان پرسماعت کرینگے، عدالت چالان کی منظوری کے بعد ملزمان کی طلبی کے نوٹس جاری کرے گی۔

چالان کے مطابق مونس الہٰی کے خلاف چالان میں ناٸب قاصد اور چپڑاسی کے اہم کردار کی وضاحت کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ ناٸب قاصد نواز بھٹی پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب سیکرٹری محمد خان بھٹی کا قریبی عزیز ہے۔

ناٸب قاصد نوازبھٹی کے 32 اکاؤنٹس میں تقریباً 24 ارب کی ٹرانزیکشن ہوئی، پنجاب اسمبلی کے چپڑاسی قیصر اقبال بھٹی کے اکاؤنٹس میں کروڑوں کی ٹرانزیکشن کاریکارڈ بھی پیش کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے حکام نے مونس الہٰی کے مبینہ طورپر9 بے نامی داروں کا ریکارڈ بھی پیش کیا ہے، چالان میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے ناٸب قاصد نواز اور مظہر مونس الہٰی کے سہولت کار تھے اور ان دونوں کے نام پر مالیاتی فراڈ کیا گیا۔

رحیم یار خان شوگر ملز کے 61 فیصد شٸیر دوغریب لوگوں نواز اور مظہر کے نام تھے، دونوں غریب لوگ شوگر ملز میں 500 ملین کی سرمایہ کاری نہیں کر سکتے۔

نواز بھٹی اور مظہر نے رحیم یار خان شوگر ملز میں کسی بھی قسم کے شٸیر کی ملکیت سے لاعلمی ظاہر کی ہے، نواز اور مظہر کے بیان سے ثابت ہوتا ہے مونس الہٰی نے ان کے نام استعمال کیے، ملزمان نے منی لانڈرنگ کے ذریعے بلیک کو وائٹ منی میں تبدیل کیا۔

ملزمان نے منی لانڈرنگ کے لئے 42 بے نامی اکائونٹس استعمال کئے، فرانزک کے بعد چھ اکائونٹس جعلی ثابت ہوئے، مونس الہٰی سمیت دیگر ملزمان کیخلاف بطورشہادت 9000 دستاویزات کو چالان کا حصہ بنایا گیا ہے

Post a Comment

0 Comments