خیبرپختونخوا میں منڈہ ہیڈ ورک کی مرمت نہ ہونے سےضلع چارسدہ،مردان ڈویژن اور اطراف کے علاقوں میں 1 لاکھ 90 ہزار ایکڑ زرعی اراضی پر خشک سالی کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
چارسدہ میں 26 اگست کو آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد تباہی کے آثارتاحال موجود ہیں۔
سیلاب سےمنڈہ ہیڈ ورک کا 45 فیصد حصہ اور رابطہ پل بہہ گیا ہے۔ یہ ہیڈ ورک زراعت میں ریڑھ کی ہڈی کا مقام رکھتا ہے۔
چارسدہ، مردان ڈویژن اوراطراف کےعلاقوں کا 1لاکھ 90 ہزار ایکڑ زرعی اراضی کا انحصار اس ہیڈورکس پر ہے۔
اس زرعی اراضی پر گنا،جوار سمیت سبزیاں اور پھلوں کےباغات بھی ہیں۔
گرمی کی شدت میں کمی کے بعد دریائے سوات میں پانی کی سطح کم ہوجائے گی۔ پانی کی سطح کم ہونے سے پہلے ہیڈ ورک کو مرمت کی ضروری ہے۔
منڈہ ہیڈ ورک کی مرمت پر1500ملین روپے لاگت آئےگی۔
0 Comments