Ticker

6/recent/ticker-posts

پاکستانی بلے بازوں کا ناقص کھیل ، سری لنکا نے چھٹی مرتبہ ایشیاء کپ اپنے نام کرلیا

5ویں گیند پر حارث رؤف نے راجاپکسا کو پریشان کیا اور ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی، جو امپائر کی جانب سے مسترد ہونے پر چیلنج کی تاہم فیصلہ ان کے حق میں نہیں آیا۔ کپتان بابر اعظم نے باؤلنگ کی ترتیب میں تبدیلی کرتے ہوئے آف اسپنر افتخار احمد کو لے کر آئے، افتخار احمد نے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کرتے ہوئے چوتھی گیند پر دھنانجیا ڈی سلوا خود کیچ لیتے ہوئے آؤٹ کیا جو سری لنکا کی گرنے والی چوتھی وکٹ تھی۔ شاداب خان نے اگلے اوور میں کپتان شناکا کو بولڈ کردیا اور میچ میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی ۔ وانیندو ہسارنگا نے 15 ویں اوور میں حارث رؤف کو مسلسل دو چوکے لگائے تاہم حارث نے واپسی کرتے ہوئے وکٹ کیپر رضوان کے ہاتھوں انہیں کیچ کرادیا۔ شاداب خان نے 18 ویں اوور میں ایک کیچ گراتےہوئے اننگز کے کامیاب بلے باز راجا پکسا کو موقع فراہم کیا، جس کے بعد انہوں نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ محمد حسنین نے 19 ویں اوور میں اچھی باؤلنگ کی اور سری لنکن بلے بازوں کو کوئی باؤنڈری لینے نہیں دی تاہم آخری گیند پر شاداب خان نے ایک مرتبہ پھر خراب فیلڈنگ کی اور راجاپکسا کو ایک اور موقع دلایا اور چھکا بھی ملا۔ شاداب خان نے مداخلت کرتے ہوئے آصف علی کو کیچ لینے میں رکاؤٹ ڈالی اور دونوں فیلڈروں کی ٹکر سے گیند باؤنڈری سےباہر چلی گئی۔ نسیم شاہ کے آخری اوور میں راجا پکسا نے 15 رنز حاصل کیے، جس میں ایک چوکا اور ایک چھکا لگا۔ سری لنکا نے 20 اوورز میں 6 وکٹوں پر 170رنز بنا لیے۔ راجا پکسا اور چمیکا کارونا رتنے نے آؤٹ ہوئے بغیر بالترتیب 71 اور 14 رنز بنائے۔ پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔ بابراعظم اور محمد رضوان ابتدائی دونوں اوورز میں تیز بیٹنگ میں ناکام رہے اور صرف 16 رنز بنائے۔ پاکستان کو پہلی باؤنڈری تیسرے اوور کی دوسری گیند میں ملی جب رضوان نے باؤلرز کی طرف کھیلتے ہوئے گیند باؤنڈری تک پہنچائی ۔ سری لنکا کے پرامود مادوشان نے بابراعظم کی صورت میں قیمتی وکٹ حاصل کی اور اس طرح پاکستان کو پہلا دھچکا لگا۔ فاسٹ باؤلر نے اگلی گیند پر فخرزمان کو بولڈ کردیا۔ افتخار احمد اور محمد رضوان نے تیسری وکٹ میں اچھی شراکت کی ۔ افتخار احمد 14 ویں اوور میں ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری میں کیچ آؤٹ ہوئے، بندارا نے 32 رنز بنانے والے افتخار کا ایک اچھا کیچ لیا۔ محمد نواز ایک مرتبہ پھر بیٹنگ کے لیے اپنے نمبر سے پہلے آئے لیکن9 گیندوں پر 6 رنز بناسکے۔ ٹاس جیتنے کے بعد کپتان بابراعظم نے کہا کہ ہمارا اعتماد بلند ہے، بطور ٹیم ہماری خواہش فائنل تک پہنچ کر ایونٹ میں کامیابی حاصل کرنا ہے اور ہم نے بہت اچھا کھیلا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں نسیم شاہ اور شاداب خان کی واپسی ہوئی ہے جبکہ عثمان قادر اور حسن علی کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ سری لنکا کے کپتان داسن شناکا نے کہا کہ ہم بھی پہلے باؤلنگ کرنا چاہتے تھے لیکن پہلے بیٹنگ پر بھی خوش ہیں کیونکہ یہ فائنل مقابلہ ہے اور ہم اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں اور اسی سلسلے کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مادوشانکا اور مہیش بہترین ہیں اور ورلڈ کپ سے قبل اچھے کھیل کا مظاہرہ کر رہے

Post a Comment

0 Comments