Ticker

6/recent/ticker-posts

یوکرین پر روسی بمباری جاری، 19 ہلاک، 100 سے زائد زخمی

 

روس نے یوکرین کے شہروں پر کروزمیزائلوں کی بارش کردی جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین میں روس کی شدید ترین بمباری جاری ہے جس سے متعدد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں جبکہ کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں، یورپ کو یوکرین سے بجلی کی ترسیل بھی منقطع ہوگئی۔

دارالحکومت کیف، خارکیف، دنپرو، لائوف، اورزاپووریزیا سمیت کئی شہروں میں چھیاسی میزائل داغے گئے۔ ایمرجنسی سروسز نے 19 ہلاکتوں اور 100 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

بنیادی انتظامیی ڈھانچے پرحملوں کے بعد یورپ کوبجلی کی ترسیل منقطع ہوگئی ہے، یوکرینی صدرزیلنسکی نے کہا ہے روس ہمیں صفحہ ہستی سےمٹانا چاہتا ہے، اس طرح یوکرین کوڈرایا نہیں جا سکتا۔

امریکا نے روس کا حملہ ”ظالمانہ“ قراردیتے ہوئے کہا کہ ان حملوں میں یونیورسٹی اورپلے گراؤنڈ سمیت غیرفوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی میزئل حملوں کے بعد یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کو میزائل ڈیفنس سسٹم کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔

ولادیمیر زیلنسکی سے ٹیلفیون پر گفتگو میں جو بائیڈن نے کہا امریکہ اور اسکے اتحادی روس کو اسکے جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لائیں گے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئتیرس کا کہنا ہے کہ یہ ایک ناقابل قبول اشتعال انگیزی ہے اورایسے حملوں کی سب سے زیادہ قیمت شہریوں کوادا کرنا پڑ رہی ہے۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اس کارروائی کو کریمیا اور روس کو ملانے والے پل پر حملے کا بدلہ قرار دیا۔

Post a Comment

0 Comments