Ticker

6/recent/ticker-posts

معلومات لیک ہونے پر ان لینڈ ریونیو کے 2 افسران کو برطرف کر دیا گیا ہے، جب کہ ڈپٹی کمشنرز ان لینڈ ریونیو عاطف نواز وڑائچ اور ظہور احمد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔


 آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کے اہل خانہ کی ٹیکس معلومات لیک ہونے کے معاملے پر ابتدائی انکوائری رپورٹ مرتب کرلی گئی ہے، جسے آج بروز جمعہ 25 نومبر کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو پیش کیا گیا ہے۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق معلومات لیک ہونے پر ان لینڈ ریونیو کے 2 افسران کو برطرف کر دیا گیا ہے، جب کہ ڈپٹی کمشنرز ان لینڈ ریونیو عاطف نواز وڑائچ اور ظہور احمد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

افسران سے ڈیٹا کے لیک ہونے کے سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ دونوں افسران کے لاگ ان اور پاس ورڈ سے مبینہ طور پر ڈیٹا لیک ہوا۔ دونوں افراد کیخلاف انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 198 اور 216 کی خلاف ورزی کے تحت تحقیقات جاری ہیں۔

قبل ازیں وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آرمی چیف جنر ل قمر جاوید باجوہ کے اہل خانہ کی ٹیکس معلومات کے غیرقانونی اورغیرضروری لیک ہونے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے معاون خصوصی طارق محمود پاشا کو ایف بی آر کے ڈیٹا کی خلاف ورزی کی فوری تحقیقات کرنے کی ہدایت کی اور 24گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ یہ واضح طور پر ٹیکس کی معلومات کی مکمل راز داری کی خلاف ورزی ہے جو قانون فراہم کرتا ہے۔

صحافی احمد نورانی کی جانب سے ویب سائٹ فیکٹ فوکس پر شائع کی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں آرمی چیف اور ان کے اہل خانہ کے اثاثہ جات سے متعلق تفصیلات سامنے لائی گئیں تھیں جن میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی تھی کہ آرمی چیف بننے کے بعد جنرل باجوہ اور ان کے اہل خانہ کے اثاثہ جات میں مبینہ طور پر تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

یہ تفصیلات ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت ختم ہونے میں چند ہی دن باقی ہیں اور وہ الوداعی ملاقاتیں کر رہے تھے۔ 

Post a Comment

0 Comments