Ticker

6/recent/ticker-posts

ملک میں ہر سال 17 فیصد اموات فضائی آلودگی سے ہونے لگیں


 پاکستان کی 69.5 فیصد آبادی فضائی آلودگی کی موجودہ سطح کے ساتھ اعصابی، قلبی اور پھیپھڑوں کے امراض کی وجہ سے 5 سال تک اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے گی۔

پاکستان میں ہر فرد کے پاس ذرات کی آلودگی کی سالانہ اوسط نمائش 63 µg/m3 ہے، عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ 5 µg/m3 سے 12 گنا زیادہ پاکستان میں 17 فیصد اموات فضائی آلودگی سے ہوتی ہیں، دائمی رکاوٹ پلمونری بیماری کی وجہ سے ہونے والی سالانہ اموات میں سے 25 فیصد ہوا میں ذرات کی آلودگی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

فیئر فنانس پاکستان کی سروے اورمہم کے مطابق پاکستانی عوام کے لیے ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے صاف ہوا سے متعلق قانون سازی، بہتر ہوا کے معیار کی نگرانی کے اقدامات اور کم کاربن ٹیکنالوجی میں زیادہ سرمایہ کاری کا مطالبہ کرتی ہے، صاف ہوا کے عالمی دن کے موقع پر فیئر فنانس پاکستان نے ایک ڈیجیٹل مہم #LegislateNow شروع کی ہے جو قانون سازی، مضبوط پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، ٹیکنالوجی سے سرمایہ کاری اور سول سوسائٹی کے نقطہ نظر پر آواز اٹھائے گی اس کا مقصد ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مالیاتی کردار کو دوبارہ تیار کرنا۔

Post a Comment

0 Comments