Ticker

6/recent/ticker-posts

مہنگے ایندھن کے باعث فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وصول کرنا مجبوری قرار


 چیئرمین نیپرا کا کہنا ہے کہ مہنگے ایندھن کی وجہ سے صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وصول کرنا مجبوری ہے۔

سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پاور کے اجلاس میں چیئرمین نیپرا نے بتایا کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2500 ارب روپے ہو چکا ہے، فیول پرائس اس قدر بڑھ جائے گی، کسی کو بھی توقع نہ تھی۔

چیئرمین نیپرا نے بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان بجلی کی 65 فیصد پیداوار کوئلے سے کر رہا ہے۔ مہنگے کوئلے کی وجہ سے صارفین سے اضافی چارجز وصول کرنا مجبوری ہے۔

اجلاس میں وزیر توانائی ، سیکرٹری اور ایم ڈی این ٹی ڈی سی کی عدم شرکت پر ارکان کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ڈی این ٹی ڈی سی رانا عبدالجبار کو فوری طلب کر لیا۔

چئیرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر کی وجہ سے ملک دلدل میں پھنسا ہوا ہے لیکن متعلقہ وزیر اور دیگر حکام کمیٹی کو سنجیدہ ہی نہیں لے رہے۔

کمیٹی نے وزیر توانائی خرم دستگیر کی عدم شرکت پر پاکستان پینل کوڈ ترمیمی بل بھی مؤخر دیا۔ چئیرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ ہم وزیر کے غلام نہیں کہ ان کی عدم موجودگی میں بل پاس کر دیں۔

Post a Comment

0 Comments