Ticker

6/recent/ticker-posts

کراچی کے شہری یومیہ 150 موٹر سائیکلوں سے محروم ہوجاتے ہیں

کراچی میں شہریوں سے یومیہ 150 موٹر سائیکلیں چوری اور چھین لی جاتی ہیں۔

اندھیر نگری چوپٹ راج، سندھ حکومت قانون کی حکمرانی اور امن و امان کے قیام کے بلند و بانگ دعوے کرتی ہے لیکن صورت حال یہ ہے کہ شہر قائد میں ہر روز 150 سے زائد موٹر سائیکلیں چوریں یا چھینی جارہی ہیں۔

سیٹیزن پولیس لائزن کمیٹی (CPLC) نے گزشتہ ماہ ( ستمبر 2022 ) کے دوران موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی چوری کا ڈیٹا جاری کیا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف ستمبر میں موٹر سائیکلوں کی چوری اور چھینے جانے کی 4980 وارداتیں ہوئیں، 427 موٹر سائیکلیں اسلحے کے زور پر چھینی جب کہ 4553 موٹر سائیکلیں چوری کی گئیں۔ عوام کی خدمتگار پولیس صرف 282 موٹر سائیکلیں ہی برآمد کرسکی۔

اسی طرح کراچی والے ہر روز اپنی خون پسینے کی کمائی سے خریدی گئی اوسطاً 166 موٹر سائیکلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ پولیس نے برآمد صرف 14 موٹر سائیکلیں کیں۔

سی پی ایل سی کے مطابق ستمبر کے دوران مجموعی طور پر 188 گاڑیاں چھینی یا چوری کی گئیں۔ 19 گاڑیاں دن دیہاڑے ان کے مالکان سے چھینی گئیں جب کہ 169 گھروں، مارکیٹوں اور بازاروں کے باہر سے چوری کی گئیں جب کہ پولیس نے اپنی چابکدستی سے 58 گاڑیاں برآمد کیں۔

اس طرح کراچی کے لوگ 6 سے زائد گاڑیاں چوری یا چھینی گئیں جب کہ 2 گاڑیاں برآمد ہوئیں یعنی کراچی پولیس دو تہائی گاڑیوں کا سراغ ہی نہ لگاسکی۔

سیٹیزن پولیس لائزن کمیٹی کے ڈیٹا کے مطابق ستمبر 2022 کے دوران اغوا برائے تاوان کی 2 اور بھتہ خوری کا ایک کیس سامنے آیا، شہر میں ایک بینک ڈکیتی بھی ہوئی۔ اسی طرح 56 افراد کو قتل کیا گیا۔

موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی چوری سے قطع نظر ہر روز ہزاروں افراد اپنے موبائل فونز اور نقدی سے محروم کردیئے جاتے ہیں۔ جن کا ڈیٹا ہی سامنے نہیں آپاتا۔

 

Post a Comment

0 Comments