Ticker

6/recent/ticker-posts

نیب نے کوآپریٹو سوسائٹیز میں ہونیوالی کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کردیا


 گورنمنٹ سرونٹس کوآپریٹو سوسائٹی اسکینڈل میں گینگ آف تھری کی لوٹ مار کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ گوہر اعجاز، ایس ایم عمران اور محسن نقوی کرائم پارٹنر نکلے، نیب نے کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

رپورٹ کے مطابق گوہر اعجاز، ایس ایم عمران اور محسن نقوی نے عثمان بزدار کے دور میں گورنمنٹ سرونٹس کوآپریٹو سوسائٹی کی اربوں روپے مالیت کی زمین پر قبضہ شروع کیا۔

سابق رجسٹرار کوآپریٹو عثمان معظم اور سابق سیکریٹری کوآپریٹو منصور قادر نے اہم کردار ادا کیا جبکہ سرکل رجسٹرار اسد ریاض نے زمین کی لیک سٹی کے نام منتقلی پر پابندی کے بجائے فائل دبائے رکھی، مگر ڈپٹی رجسٹرار معظم بٹ نے تینوں کے فراڈ کا پردہ چاک کردیا۔

ان کے مطابق سابق صدر گورنمنٹ سرونٹس کوآپریٹو سوسائٹی محمد ارشاد نے گوہر اعجاز کے فرنٹ مین کا کردار ادا کیا، محمد ارشاد 6 سال گورنمنٹ سرونٹس کوآپریٹو سوسائٹی کے صدر رہے۔

گورنمنٹ سرونٹس کو آپریٹو سوسائٹی کے ممبر نعیم اسلم کا کہنا ہے کہ لیک سٹی کو زمین قواعد و ضوابط کیخلاف دی گئی، 242 کنال اراضی لیک سٹی فراڈ سے اپنے نام کروا چکا ہے، صوبائی وزیر کوآپریٹو سوسائٹی راجہ بشارت اس سارے معاملے میں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

قانونی ماہر وقار اے شیخ کہتے ہیں کوآپریٹو سوسائٹی پر تمام حقوق ممبران کے ہوتے ہیں، کوئی پرائیویٹ سوسائٹی اس کو ضم نہیں کرسکتی۔

ڈپٹی رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹی معظم بٹ نے تحقیقات کیلئے لوکل کمیشن مقرر کردیا جو ایک ماہ میں رپورٹ جمع کرنے کا پابند ہوگا۔

نیب نے بھی محکمہ کوآپریٹو سوسائٹیز میں ہونیوالی کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ نیب محکمہ کوآپریٹو کے کرپٹ افسران کیخلاف بھی تحقیقات کرے گا۔

Post a Comment

0 Comments