Ticker

6/recent/ticker-posts

نواز شریف کو کس بات کی سزا؟پاناما ایک فراڈ تھا،اسحاق ڈار


 وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ( Ishaq Dar ) کا کہنا ہے کہ جس کیس میں نواز شریف کو نا اہل قرار دیا گیا اور سزا سنائی، وہ پاناما لیکس ایک فراڈ تھا۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ میرے واپس آنے کی تصدیق ہوتے ہی ڈالر خود کم ہونا شروع ہوگیا۔

سماعت اور وارنٹ

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے آج بروز جمعہ 7 اکتوبر کو پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) کے رہنما اسحاق دار کے اثاثہ جات ریفرنس میں وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیئے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ذاتی حیثیت میں خود اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز پر اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح نے عدالت سے اسحاق ڈار کے وارنٹس مستقل طور پر منسوخ کرنے کی استدعا کی۔

وکیل نے کہا کہ اسحاق ڈار کی جائیداد ضبطگی کا آرڈر بھی ختم کیا جائے، اسحاق ڈار اب عدالت کے سامنے موجود ہیں۔ جج محمد بشیر نے کہا کہ کیا نیب نے خود بھی اسحاق ڈار کے کوئی وارنٹس جاری کیے تھے؟ تفتیشی افسر نادر عباس نے جواب دیا کہ ہم نے وارنٹس جاری کئے تھے لیکن وہ معطل ہو گئے تھے۔

عدالت نے صرف اسحاق ڈار کی حاضری کیلئے وارنٹس جاری کیے تھے، عدالت نے نیب سے سوال کیا کہ اب آپ کا کیا موقف ہے وارنٹس منسوخ کئے جائیں یا نہیں؟ نیب پراسیکیوٹر نے بھی وارنٹس منسوخی کی حمایت کی اور کہا عدالت کا وارنٹ صرف اسحاق ڈار کی حاضری کیلئے ہی تھا۔

اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ اسحاق ڈار نے ایک کانفرنس کیلئے بیرون ملک جانا ہے، جج محمد بشیر نے کہا کہ ضمنی ریفرنس بھی آیا ہوا اس کے تحت دوبارہ فرد جرم ہونی ہے، وکیل نے جواب دیا کہ اس پر ہم دلائل دیں گے ضمنی ریفرنس بنتا نہیں۔

اسحاق ڈار کی جانب سے جائیداد ضبطگی کیخلاف درخواست دائر کی گئی جس کے ساتھ ہی اسحاق ڈار نے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست بھی دائر کر دی۔

وزیر خزانہ کی دونوں درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کر دیا گیا جس کے بعد اسحاق ڈار کیخلاف کیس کی سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی حاضری معافی اور جائیداد قرقی کے خلاف درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کیا گیا، احتساب عدالت نے نیب سے 12 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا۔

طیارے میں بیٹھا ہی تھا کچھ بھی نہیں کرنا پڑا ڈالر نیچے جانے لگا

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ میں نے کبھی احتساب کی مخالفت نہیں کی، تاہم سیاست کے نام پر انتقام نہیں ہونا چاہیے، گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ آج پاکستان بھگت رہا ہے، تمام سیاسی جماعتیں عہد کریں کہ معیشت پر کوئی سیاست نہیں ہوگی۔

ڈالر

ڈالر کے اتار چڑھاؤ پر بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈالر کی موجودہ قیمت اس کی اصل قیمت نہیں ہے، ڈالر کی اصل قیمت 200روپے سے کم ہے، میرے واپس آنے کی تصدیق ہوئی تو ڈالر خود ہی کم ہونا شروع ہوا، ڈالر کی قیمت مصنوعی طریقے سے بڑھائی گئی۔ میں جہاز میں بیٹھا ہی تھا کچھ بھی نہیں کرنا پڑا ڈالر نیچے جانے لگا.

اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ 2 ہزار 600 ارب پاکستان کا قرض کم ہوچکا ہے۔ دنیا بھر میں ڈالر کی قدر بڑھ رہی ہے اور ہمارے ہاں کم ہو رہی ہے۔

احتساب سب کیلئے

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھ سمیت کسی نے غلط کیا تو اس سے قیمت لینی چائیے، آپ لیکن ڈی جی ایف آئی اے کو بلا کر نہیں کہہ سکتے فلاں کیخلاف یہ کر دیں، اب بھی وقت ہے، سیاسی جماعت عوام سے کہیں ہم معیشت پر سیاست نہیں کریں گے۔ پاناما کے وقت آپ کی مہنگائی دو فیصد تھی ، روپیہ مستحکم تھا، پاناما ایک فراڈ تھا۔

Post a Comment

0 Comments