کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی آڑ میں بڑی جعلسازی پکڑی گئی، کروڑوں روپے کی لاگت کے ٹھیکوں میں ڈبلنگ اور فراڈ کے انکشافات منظر عائد پر آئے ہیں۔
کراچی میں جاری صوبائی اے ڈی پی کی14ارب سے زائد لاگت کی ترقیاتی اسکیمیں متنازع ہوکر رہ گئیں، سندھ حکومت محکمہ بلدیات اور محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کی مبینہ نااہلی،غفلت اور مبینہ جعلسازی کا بھانڈا پھوٹ گیا، ایک ہی ترقیاتی اسکیم پر ادارہ ترقیات کراچی(کے ڈی اے) اور واٹر بورڈ حیران کن طور پر علیحدہ علیحدہ ٹینڈرز جاری کر کے ترقیاتی کام کرنے میں مصروف ہے، اسی وجہ سے ایک ہی منصوبے کی دو الگ الگ اداروں سے فائلیں بناکر ادائیگی بھی کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
سرکاری فنڈز کی انتہائی بے دردی سے جاری لوٹ مار پر کراچی کے سینئر کنٹریکٹرز اور شہری حلقوں نے اپنے سر پکڑ لئے اور وفاقی تحقیقاتی اداروں،نیب،ایف آئی اے اور ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سے فوری تحقیقات جبکہ عدالت عظمی سے ترقیاتی فنڈ کی جاری لوٹ مار پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
0 Comments