Ticker

6/recent/ticker-posts

گردوں کی پتھری کا بغیر تکلیف کے علاج اب ہوجائے گا بہت آسان


 گردوں میں پتھری کو نکالنے کے لیے اس وقت جو طبی طریقہ کار اختیار کیا جاتا ہے وہ کافی تکلیف دہ ہوتا ہے۔

مگر اب ماہرین نے ایک نئے طریقہ کار کی آزمائش کی ہے جس سے گردوں میں موجود پتھری کو بغیر تکلیف کے نکالا جاسکتا ہے جبکہ مریض کو anesthesia دینے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن اسکول آف میڈیسین کے ماہرین نے 2 الٹرا ساؤنڈ ٹیکنالوجیز کو ملا کر گردوں کی پتھری کو نکالنے کے اس طریقہ کار کو تشکیل دیا۔

اس طریقہ کار کے تحت ڈاکٹر کی جانب سے transducer کو جلد سے لگاکر الٹرا ساؤنڈ لہروں کو براہ راست پتھری کی جانب بھیجا جاتا ہے۔

یہ لہریں پتھری کو حرکت دے کر باہر نکالتی ہیں اور اس طریقہ کار کو برسٹ ویو lithotripsy کا نام دیا گیا ہے۔

اس وقت شاک ویو lithotripsy کے ذریعے پتھری کو نکالا جاتا ہے جس کے دوران مریض کو تکلیف سے بچانے کے لیے anesthesia استعمال کرایا جاتا ہے، مگر اس نئی ٹیکنالوجی سے مریض کو کسی تکلیف کا سامنا نہیں ہوتا۔

محققین کے مطابق اس طریقہ کار سے بہت کم تکلیف ہوتی ہے جبکہ مریض بیدار رہتا ہے اور یہی اہم ترین کامیابی ہے۔

محققین کو توقع ہے کہ اس نئی ٹیکنالوجی سے گردوں سے پتھری کو نکالنے کا کام کسی کلینک یا ایمرجنسی روم میں بھی ممکن ہوجائے گا۔

اس طریقہ کار کی آزمائش کے لیے 29 مریضوں کو ایک تحقیق میں شامل کیا گیا۔

اس طریقہ علاج کے بعد 2 ہفتوں تک ان مریضوں کا جائزہ لیا گیا اور پتھری کے انخلا میں کامیابی کو دریافت کیا گیا۔

اب محققین کی جانب سے ایک کنٹرول گروپ پر کلینیکل ٹرائل کیا جائے گا اور دیکھا جائے گا کہ یہ نئی ٹیکنالوجی کس حد تک مؤثر ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل آف یورولوجی میں شائع ہوئے۔

Post a Comment

0 Comments