Ticker

6/recent/ticker-posts

خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک؛ طالبان رہنماؤں پر نئی امریکی پابندیاں


 امریکا نے افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ظالمانہ امتیازی سلوک کے باعث طالبان رہنماؤں پر نئی پابندیوں کا اعلان کردیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بچیوں کے عالمی دن کی مناسبت سے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ امریکا کے امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کے تحت افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے ذمہ دار طالبان کے موجودہ یا سابق ارکان، غیرریاستی سکیورٹی گروپوں کے ارکان اور دیگر کے لیے ویزا کے اجرا کو محدود کیا جارہا ہے۔

انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہر افغان شہری کے انسانی حقوق کے احترام کی تمام تریقین دہانیوں کے باوجود طالبان نے ایسی پالیسیاں نافذ کی ہیں جو خواتین اور لڑکیوں کو تعلیم اور روزگار سمیت معمولات زندگی میں مکمل شرکت سے روکتی ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہا افغانستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ایک سال سے زیادہ عرصے سے لڑکیوں کو چھٹی جماعت سے آگے اسکول جانے سے روک دیا گیا ہے اور ان کی واپسی کا کوئی وقت سامنے نہیں آرہا۔

انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ہم دیگر حکومتوں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسی طرح کے اقدامات میں ہمارے ساتھ شامل ہوں، اور ایک اجتماعی پیغام دیں کہ افغانستان میں صرف ایک ایسی حکومت ہی حکومت کو جائز سمجھا جاسکتا ہے اپنے تمام لوگوں کی نمائندگی اور ان کے انسانی حقوق کا تحفظ کرتی ہو ۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا افغان عوام کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور خواتین اور لڑکیوں سمیت تمام افغانوں کے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ اور فروغ کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

Post a Comment

0 Comments